وزیراعظم آزادجموں و کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قرادادوں کی روشنی میں ہے، عالمی ادارے کو چاہی...
وزیراعظم آزادجموں و کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قرادادوں کی روشنی میں ہے، عالمی ادارے کو چاہیے کہ وہ اس اہم مسئلے کو حل کرنے کیلیے اپنا اہم کردار ادا کرے۔ ریاست کو حقیقی معنوں میں تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ بنائیں گے۔ عمران خان کی قیادت میں پوری دنیامیں بھارتی مظالم بے نقاب کریں گے۔ مودی مقبوضہ کشمیر پر مظالم ڈھا کر جنوبی ایشیاء کے امن کو نقصان پہنچا رہا ہے۔بھارتی مظالم پر اقوام متحدہ نے اپنا کردار ادا نہ کیا تو دنیا میں اس کی اہمیت ختم ہو جائے گی۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے وفد سے ملاقات میں کہا۔ حریت وفد نے جموں کشمیر ہاوس اسلام آباد میں وزیراعظم آزاد جموں وکشمیر سردار عبد القیوم نیازی سے ملاقات کی۔وفد میں حریت کانفرنس کے کنوینر سید فیض نقشبندی،محمد فاروق رحمانی غلام محمدصفی،عبدالماجد میر،سید اعجاز رحمانی،شیخ عبدالمتین،راجہ شاہین،محمد شفیع ڈار،نذیر احمد کرناہی،محمد حسین خطیب،سید یوسف نسیم،حاجی محمد سلطان اور الطاف حسین وانی شامل تھے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے وفد نے سردار عبدالقیوم نیازی کو وزیراعظم کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد دی اور تحریک آزادی کشمیر میں ان کے خاندان کے کردار کو سراہا۔انہوں نے وزیراعظم کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور دعا کی کہ اللہ پاک انہیں عوام کی خدمت کے مقصد میں کامیاب فرمائے۔وزیراعظم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے مظالم کی تمام حدیں عبور کر لی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا دیا گیا ہے۔ بھارتی فوجی دہشت گردوں سے مقبوضہ کشمیر کی مائیں، بہنیں، بیٹیاں تک محفوظ نہیں۔ بھارتی فوج نہ صرف نوجوانوں کو شہید کر رہی ہیں بلکہ ماؤں بہنوں پرتشدد معمول بن چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی سرکارنے ریاستی قیادت پر بھی ظلم کے پہاڑ توڑ رکھے ہیں۔ ریاست کی ساری لیڈر شپ کو ڈیتھ سیل میں قید کر رکھا ہے۔ وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر کا کہنا تھا کہ میں خود ایل او سی سے ہوں اور میرے علاقے میں کوئی گھر ایسا نہیں جو بھارتی بربریت کا شکار نہ ہو۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی تکالیف کا احساس ہے، مسئلہ کشمیر میری ترجیحات میں سر فہرست ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے خود کو کشمیر کا سفیر قرار دیا ہے۔ وزیراعظم کی قیادت میں پوری دنیا میں بھارتی مظالم کو بے نقاب کریں گے۔انہوں نے کہا کہ مہاجرین کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرونگا، سارے ریاستی وسائل مسئلہ کشمیر اور مہاجرین کی آبادکاری اور انہیں زندگی کی بنیادی سہولتوں کی فراہمی کیلیے حاضر ہیں۔ اس موقع پر حریت قائدین نے وزیراعظم کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم سے آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کے مظالم میں 5 اگست 2019 کے بعد مزید اضافہ ہو گیا ہے۔انہوں نے وزیراعظم کو ہندو انتہا پسند حکومت کے ان اقدامات کے بارے میں بھی بتایا جو وہ مقبوضہ کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کیلیے کر رہی ہے۔انہوں نے وزیراعظم کو حریت کانفرنس کے ان رہنماوں کے بارے میں بھی بتایا جو بھارتی جیلوں میں بند ہیں اور کہا کہ ان کی صحت کی۔حالت دن بدن گر رہی ہے۔حریت رہنماوں نے بین الاقوامی فورموں پر مسئلہ کشمیر موثر انداز میں اجاگر کرنے کے حوالے سے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی کوششوں کو سراہا۔انہوں نے وزیراعظم کو 1989 کے مہاجرین کے مسائل سے بھی آگاہ کیا۔
کوئی تبصرے نہیں